ستر کا پس منظر

جسم کے پوشیدہ اعضا کو چھپانے کے لئے عربی میں عورت اور اردو فارسی میں ستر کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔ اولاد آدم پتھر کے زمانے سے ہی اپنے ستر کو چھپاتی چلی آرہی نے ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جب عقل وشعور میں پختگی آئی اور انسان نے معاشرتی آداب و اخلاق کو اپنایا تو اس کے لباس میں اور زیادہ شائستگی آتی گئی۔ چنانچہ تمام ادیان عالم نے انسان کو مہذب لباس پہننے کی تعلیم دی ۔ عیسائیت میں اگر عورت کے لباس پر غور کیا جائے تو معلوم ہوگا کہ وہ ستر ہی نہیں چھپاتی تھی بلکہ ہاتھ پاؤں اور چہرے کے سوا باقی تمام جسم کو کپڑوں سے چھپاتی تھی ۔ کلیسا میں زندگی گزار نے والی عیسائی عورتیں آج بھی اسی لباس میں ملبوس نظر آتی ہیں۔ معلوم ہوا کہ اعضائے مستورہ کو چھپانا طبعی عقلی اور شرعی ہر لحاظ سے لازمی ہے۔ تمام انبیائے کرام کی شریعتوں میں یہ فرض رہا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *